ایک عورت کئی کہانیاں

ایک عورت کئ کہانیاں ! عورت قرآن کی نظر میں March 30, 2014 at 12:07pm   ھمیں تعجب اس بات پر ھوتا تھا کہ ایک طرف برگر فیملی کی خواتین اسلام کے خلاف مظاھرے کر کے آزادی طلب کر رھی ھوتی ھیں ( حالانکہ ان کا جلوس نکالنا ھی بتا رھا ھوتا ھے کہ ان … Read more

اللہ اور اس کی محبت

بھائی لوگو ! معاف کـــــرنا ! میں نے تو اپنی مقدور بھر کوشش کر دیکھی ھے،، پوری کوشش کی ھے، ھر طریقہ آزما دیکھا ھے ! مگر اللہ کی قسم مجھے اللہ سے ڈر نہیں لگتا ! مجھے اللہ سے ڈرا نہیں جاتا ! اللہ کی محبت نے سیلاب کے پانی کی طرح اندر سب … Read more

دولتیں مل گئ ھیں آھوں کی،ایسی تیسی میرے گناھوں کی !

رات کے چراغ !

جب آپ رات تیسر پہــر نفل پڑھ رھے ھوں ،، سر سجدے میں ھو تھوڑی دیر سکوت اختیار کیجئے اچھی طرح اپنی ھیئت کا جائزہ لیجئے کہ آپ کا سر ربِ قدوس کے قدموں میں دھرا ھے جس نے آپ کو بخشنے کے لئے نزول فرمایا ھے ! اس جائزے کے بعد آپ آٹو سے مینوئل پر منتقل ھو جائیں گے،اب آپ آرام کے ساتھ تسبیح پڑھئے ،اس طرح کی سبحان کے بعد ربـــــــــــــــــــــی کو لمبا کھینچیں،،اس ربی میں دو ھستیاں ھیں ایک آپ کا رب ھے اور دوسرے آپ ھیں اس بـــــــــــــــــــــی کو کھینچ کر ان کا اپس میں رابطہ بحال کریں، اس وقت وہ ربنا نہیں ھے،،وہ صرف میرا رب ھے،میرے لئے نزول فرمایا ھے، سبحان ربــــــــــــــــــــــــــــ ــــــــــــــی،یہ ” ی ” آپ ھیں ،، اپنے کو لمباڈالیں اس کے قدموں میں ، اب آپ تسلی کے ساتھ اپنے رب قدوس کو اپنی مادری زبان میں مخاطب کیجئے اور اپنے گناہ بیان کرنا شروع کیجئے ! میرے مولا ،میرے آقا ،میرے پالنے والے ،مجھے پیدا کرنے والے ،مجھے شکل و صورت عطا فرمانے والے ،مجھ پر نعمتوں کی بارش کرنے والے،میری ذرا ذرا ضرورتوں کا خیال رکھنے والے مجھے سنبھال سنبھال کر رکھنے والے ،اب میرے کارنامے سن ،میرے کرتوت سن ،میری ناشکریاں بھی سن،، بسم اللہ کر کے اپنی خالص مادری زبان میں گنوانا شروع کیجئے ابھی آپ تین یا چار ھی گنوا پائیں گے کہ گناہ اس تیزی سے pop up کرنا شروع کریں گے جیسے موسی دھار بارش میں بلبلے اٹھتے ھیں،، یہ اللہ کی رحمت کی بارش میں اٹھنے والے بلبلے ھیں جو اٹھتا ھے پھٹتا ھے اور مٹتا جا رھا ھے،، لگتا ھے گناھوں میں مسابقت کی دوڑ لگ گئ ھے ،ھر گناہ چاھتا ھے کہ پہلے وہ شمار کیا جائے ! یہ وھی کیفیت ھے جو نبی کریم ﷺ کے اونٹوں کی تھی جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کو حجۃ الوداع میں ذبح فرما رھے تھے تو ھر اونٹ دوسرے سے پہلے حضورﷺ کے پاس پہنچنا چاھتا تھا،، اسی طرح آج گناھوں کو پاک ھونے کی جلدی ھے،آپ کی زبان ان کی جلدی کا ساتھ نہیں دے سکے گی وہ گنگ ھو جائے گی،ھونٹ تھرتھراتے رہ جائیں جائیں گے، مگر آپ فکر مت کریں ، انہ علیمٓ بذات الصدور ،، وہ سینوں کے سارے بھید جانتا ھے،، آپ بس دھیان جمائے رکھئے گناھوں کے بلبلے پھٹنے دیجئے،، یہ گناہ آج ایکسچیج ھو رھے ھیں،، ُیبَدِۜلُ اللُہ سیئاتھم حسنات ! اللہ ان کی برائیوں کو نیکیوں سے تبدیل کر دے گا،، آج تبادلے ھونے ھیں،، بڑے بڑے کرنسی نوٹ پہلے گنتی کیئے جاتے ھیں،، ھر بڑا گناہ چاھتا ھے پہلے اسے پاک کیا جائے ،، اترنے والا خالی ھاتھ نہیں آیا ،، وہ رحمت کے خزانوں کے ساتھ آیا ھے،، وہ گناھوں کو نیکیوں سے تبدیل کرتا ھے، پھر نیکیوں کو دس سے ضرب دیتا ھے تو کچھ کو سات سو سے ضرب دیتا ھے،، اس کیفیت میں سجدے کو چلنے دیجئے،دس منٹ ، پندرہ منٹ، کوئی مسئلہ نہیں اسے چلنے دیں،،شاید کل ھی یہ توفیق نہ رھے،،ھمیں بیٹھ کر نماز پڑھنی پڑ جائے،،اشارے سے سجدہ کرنا پڑ جائے،، آج ماتھے کو اس کی لذت لینے دیجئے ،،، آپ اس کیفیت کے ساتھ صرف دو رکعت پڑھ لیجئے ، پھر آپ کو رب ھر جگہ اپنے ساتھ محسوس ھو گا ،، آپ لوگوں سے سوال نہیں کریں گے کہ رب کہاں ھے،، آپ ان کو بتائیں گے کہ میرا رب یہاں ھے،، کلا ان معی ربی،،میرا رب میرے ساتھ ھے،، ان اللہ معنا ،، بیشک اللہ ھمارے ساتھ ھے،،اللہ کی یہ معیت آپ کو اس کیفیت سے دو چار کر دے گی،جسے” لا خوفٓ علیھم ولا ھم یحزنون "کہتے ھیں! ایک طرف اپنی ذات کے اندر تکبر ،غرور،حسد، کینہ جیسی برائیاں آپ دیکھیں گے کہ گویا ڈس ایبل اور معطل ھو گئ ھیں تو دوسری طرف کسی کے کسی فعل کا کوئی رد عمل آپ میں پیدا نہیں ھو گا،، آپ کی شخصیت کو لیمینیٹ کر دیا جائے گا،جس طرح پلاسٹک کور کرنے کے بعد کاغذ جیسی کمزور چیز پر بھی پانی وانی کا اثر نہیں ھوتا،،اسی طرح آپ پر آفس والوں کی کسی سازش کا اب کوئی اثر نہیں ھو گا،، فلاں میرے باس کو بھڑکا دے گا،، میری ترقی رکوا دے گا، یہ ساری باتیں آپ کو اب ثانوی اور معمولی لگنا شروع ھو جائیں گی اور لگنی بھی چاھئیں کیونکہ تقدیروں کا لکھنے والا تو آپ کے ساتھ ھے،،عزت اور ذلت دینے والا آپ کے ساتھ ھے،امیر اور غریب کرنے والا،ارزاق کا بندوبست کرنے والا تو آپ کے ساتھ ھے ،اگر آپ بیوی ھیں تو شوھر کی کوئی بات آپ کو محسوس نہیں ھو گی،یوں لگے گا جیسے آپ کی ذات ھر رد عمل سے ڈس ایبل کر دی گئ ھے،، نہ کوئی خوف نہ کوئی غم،، ان اللہ معنا !! یہ صرف دو رکعت کی بات ھے ! آزما کر دیکھئے اور پھر اپنا اگلا دن بھی آزما کر دیکھ لیجئے !! اللہ پاک آپ کے آنسوؤں کے صدقے میرے خشک سوتے بھی رواں کر دے !

دولتیں مل گئ ھیں آھــوں کی — ایسی تیسی میرے گناھوں کی !

اسلام ،پاکستان اور موجودہ نظام !

April 16, 2013 at 7:15pm

پھر قریش کی دونوں شاخوں یعنی بنو امیہ اور بنو عباس نے خلافت کے نام پر جو گل کھلائے،،جس بے دردی سے علماء کو شہید کیا،، صحابؓہ کو شہید کیا، جس دھڑلے سے حرمین یعنی مکہ اور مدینہ کی بے حرمتی کی ،بیت اللہ کو منجنیقوں سے مسمار کیا،،آگ لگا دی،حضرت اسماعیل علیہ السلام کے زمانے کے تبرکات، تک جلا دیئےگے،حرم کا صحن جو کچا ریت والا تھا ،اس میں انسانی خون جب تک گھوڑوں کے سموں تک نہیں پہنچا حجاج قتل عام کرتا رھا کیوں کہ اس نے قسم کھائی تھی کہ جب تک میرے گھوڑے کے سُم خون مین نہیں ڈوبیں گے تب تک قتال نہیں روکوں گا،، علماء کو بلاتا اور ان کو پوچھتا کہ بتاؤ تمہیں کس طریقے سے قتل کروں،، خلافتِ عباسیہ میں مشہور خلیفہ یا بادشاہ ،منصور السفۜاح،سفاح اس کا لقب اس کی بے دردی کی وجہ سے پڑا تھا،یعنی خونخوار،بے رحم،اس کا بیٹا مہدی،پھرمہدی کے دو بیٹے،الھادی اور ھارون رشید،، اس ھادی کو لونڈی کے ذریعے یحی برمکی نے قتل کرایا،، یہی حال اسپین کی خلافت کا تھا،، ان خلیفوں کے آگے ،زرداری اور مشرف جیسے پانی بھرتے ھیں،،  آپ کوئی سی بھی تاریخ اسلام اٹھا لیجئے اور آج کے سیاستدانوں سے تقابل کر لیجئے! ایک خلیفہ صاحب نے تو ماشاء اللہ اپنی لونڈی کو حالتِ جنابت میں اپنا جبہ پہنا کر بھیج دیا تھا کہ عصر کی نماز پڑھا آئے!!

اب آیئے اپنے ملک پاکستان کی موجودہ صورتِحال کی طرف !

الحمدُللہ پاکستان دنیا کا انوکھا ملک ھے،،اس جیسا کوئی ملک نہین ھے، اس کی مثال دنیا مین نہیں ھے،، دنیا کا واحد ملک ھے،جس نےبحیثیت ملک کلمہ پڑھا ھے،، سعودیہ سمیت دنیا کے کسی اسلامی ملک کے آئین میں یہ نہیں لکھا ھوا کہ” اس ملک ِ خداداد میں کوئی قانون قرآن اور سنت کے خلاف نہیں بنایاجا سکتا(No legislation will be done repugnant to the Quran and theSunnah) اب یہ پاکستان کا لا الہ الا اللہ،محمدرسول اللہ ھے ، جس طرح ھم کلمہ پڑھ کے ڈھیر ساری خلاف ورزیاں کر رھے ھیں،،اسی طرح اس ملک سے بھی خلاف ورزیاں کروا رھے ھیں،، مگر یہ ملک ایک خاص مقام رکھتا ھے،اللہ کی قضاو قدر کے فیصلوں میں، اور اللہ ھی اس کو بچاتا چلا آرھا ھے،،اس کی زمین کو خزانوں سےبھر کے رکھ دیا ھے،، جو بات اس کے پانی میں ھے وہ کسی اور ملک کے پانی میں نہیں ھے،،وھی پانی انڈیا میں بہتا ھے تو اور ذائقہ رکھتا ھے مگر جب پاکستان میں داخل ھوتا ھےتو اس کے پھلوں مین وہ ذائقہ اور خوشبو بھر دیتا ھے، جو انڈیا والوں کو چکھاتا بھی نہیں،،،

 

پاکستان میں نظام کی درستگی اصل سوال ھے،اوراگر دینی جماعتیں چاھییں تو آسانی کے ساتھ ایک فلاحی ریاست قائم کر سکتی ھیں،، متناسب نمائندگی کا انتخابی قانون بنوا لیں،،ھر جماعت اپنے منشور میں اس کا ذکر کرتی ھے مگرمخلص نہیں ھے،،اس کے چند فائدے ھیں جو موجودہ جمہوریت کو ھی موعودہ خلافت میں تبدیل کر دیتی ھے،،موعودہ سے مراد وہ خلافت جس کا خواب علماء قوم کو 65 سال سے دکھا رھے ھیں!1= اس سے حلقہ بندیوں کے عذاب اور دھاندلی سے نجات مل جائے گی،،2= اس سے پورے ملک مین پڑنے والا ایک ووٹ بھی ضائع نہیں ھو گا!! 3-اس سے امیدواروں کی بلیک میلنگ سے نجات ملے گی کہ میں سیٹ وننگ امیدوار ھوں،،اور پارٹی گرفت مضبوط ھو گی جو امیدواروں کو بےلگام ھونے سے روکے گی،،اگر کوئی امیدوار گڑبڑ کرے گا تو پارٹی اسی وقت کان سے پکڑ کرباھر نکال دے گی اور بغیر ضمنی الیکشن کے اسی دن دوسرے بندے کو حلف دلا دے گی ،، یوں ضمنی الیکشن کے اخراجات سے بھی نجات ملے گی-4= پارٹیوں کی مجبوری ختم ھو جائے گی کہ وہ لازماً ایک کرپٹ مگر اثر و رسوخ والے امیدوارکو ٹکٹ دے،، ھر جماعت کو ملنے والے ووٹوں کے تناسب سے اسے سیٹیں ملیں گی اور وہ اپنی مرضی کے مطابق  لائق فائق بندے حلف کے لئے دے گی،، مثلاً جماعت اسلامی کو 30 سیٹیں ملتی ھیں تو ،جماعت کی شوری طے کرے گی کہ وہ 30 کون کون ھوں،،بحث ھو گی شوری میں، اور پھر طےھو گا،،یوں یہ گلہ بھی دور ھو جائے گا کہ جناب موچی اور چیف جسٹس کا ووٹ برابر ھے،”یہاں بندوں کو گنا کرتے ھیں تولا نہیں کرتے” والا کانسپٹ بھی مر جائے گا،، اب شوری تول کر فیصلہ کرے گی،، جن ممالک میں اسلامی حکومتیں آئی ھیں،سب میں متناسب نمائدگی والا نظام ھے،، ورنہ اسلامی جماعتوں کا ووٹ بینک سب سے زیادہ ھونے کے باوجود بے بس اور بے فائدہ ھو کر رہ جاتا ھے،، موجودہ نظام میں اگر یہ تبدیلی کر لی جائے تو یہ نظام اس اموی اور عباسی خلافت سے ھزار درجہ بہتر ھے،، جس کا خواب دیکھتے ھم بھی بوڑھے ھوگئے ھیں