آؤ آؤ ملک نور دین ، آج کیسے رستہ بھول گئے بھئ ؟
بس چوھدری صاحب ، آپ کو یونیورسٹی کے فنکشن میں دیکھتا تھا مگر سوچتا تھا کہ آپ مصروف شخص ھیں کہیں آپ کے وقت کا ضیاع نہ ھو جائے !
بھائی نور دین تمہارا بیٹا ما شاء اللہ بڑا Brilliant ھے ! بہت خوبصورت ،با ادب ، لائق ھر لحاظ سے پرفیکٹ ،، مجھے تو رشک آتا ھے تمہارے بیٹے پہ ، کاش میرا بھی کوئی ایسا بیٹا ھوتا ،،،،،،،،،،، چوھدری نور دین نے نہایت حسرت زدہ لہجے میں کہا !
بس جی چوھدری صاحب یہی رشک ھمیں آپ کی بیٹی پہ بھی آتا ھے ، شاید آپ نہیں جانتے کہ فراز ھمارا اکلوتا بیٹا ھے ، ھماری کوئی بیٹی نہیں ھے ،،میری بیوی جب بھی کسی فنکشن میں یونیورسٹی جاتی ھے ،اپنے بیٹے کی بجائے آپ کی بیٹی کو ھی رشک اور حسرت سے دیکھتی رھتی ھے، چوھدری صاحب میرے بیٹے کے ساتھ ساتھ میری اور میری بیوی کی بھی یہ خواھش ھے کہ ھم تبادلہ کر لیں ،،،، آپ فراز کو اپنا بیٹا بنا لیں کیونکہ آپ کا کوئی بیٹا نہیں ،، اور سلمی کو ھماری بیٹی بنا دیں کیونکہ اس بےچاری نے بچپن سے ماں کا پیار نہیں دیکھا ، اسے ماں مل جائے گی اور میری بیوی کو بیٹی مل جائے گی ،، جبکہ آپ کو داماد کی شکل میں بیٹا مل جائے گا ،، بس اتنی سی درخواست لے کر حاضر ھوا تھا ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،، ملک نور دین نے اپنی بات ختم کی اور پپر امید نظروں سے چوھدری نور دین کی طرف دیکھنا شروع کر دیا ،،،،،،،
چوھدری نور دین جواب دینے کی بجائے سوچوں میں ڈوب گیا !
ملک نور دین تمہاری بات تو بہت مناسب ھے ، آپ لوگ ھر لحاظ سے مناسب اور معقول لگتے ھو ،، تمہارے بیٹے جیسا داماد کسی قسمت والے کو ھی نصیب ھوتا ھے ، مگر بات یہ ھے ملک نور دین کہ ھم شروع سے رشتہ اپنوں میں دیتے آئے ھیں ، جبکہ آپ کتنے بھی اچھے ھوں ،ھیں تو غیر ،،،،،، میں اپنوں میں سر اٹھا کر جینا چاھتا ھوں ملک صاحب !
چوھدری صاحب ،،،،،، سلمی اور فراز ایک دوسرے سے محبت کرتے ھیں ، ایک دوسرے کو پسند کرتے ھیں ، ھمارا کام ان کے لئے آسانیاں پیدا کرنا ھے ،مشکلات پیدا کرنا نہیں ،، چوھدری صاحب ھم 22 سالوں سے ھر وہ چیز ان کو فراھم کرتے آئے ھیں جس پر انہوں نے ھاتھ رکھا ھے، ھم نے کبھی قیمت کی پرواہ نہیں کی ، ان کی پسند ھمیں ھر قیمت پہ فراھم کرنی ھے ، چاھے وہ قیمت ھماری ناک اور یہ جھوٹی شان کیوں نہ ھو !
رہ گئ بات اپنے اور غیروں کی تو چوھدری صاحب ھم اتنے غیر بھی نہیں ھیں ، باوا آدم علیہ السلام کے دادپوترے یعنی چچا زاد بھائی کی نسل سے ھیں ،،،ملک نور دین نے جواب دیا !!
باوا آدم علیہ السلام کا کزن مطلب دادپوترا؟،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
یہ کیسے ممکن ھے ؟ باوا آدم تو اکیلے اکلوتے تھے ،،،قرآن میں بھی لکھا ھے اور سارے مولوی بھی یہی بتاتے ھیں ،، پھر ان کا چچا زاد کدھر سے آ گیا ملک صاحب ؟ چوھدری نور دین نے تعجب سے کہا ،،،،،،،،،،،،،،
چوھدری صاحب اگر واقعی قرآن میں یہی لکھا ھے کہ باوا آدم علیہ السلام اکیلے تھے اور سارے انسان ان کی پشت سے پیدا ھوئے ھیں تو پھر سارے اپنے ھی اپنے ھیں ،،، غیر کون ھے چوھدری صاحب ؟ ملک نور دین اور چوھدری نور دین میں قوم صرف تعارف واضح کرنے کے لئے ھے تا کہ لوگ کنفیوز نہ ھوں اور بس ،، اس سے آگے قوم کا کوئی فائدہ ،، اللہ پاک نے قرآن میں نہیں بتایا کہ ،، يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا ۚ إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ.
اے نوع انسانیت !!!!!!!!!!!!!!!!
ھم نے تمہیں ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا ھے اور تمہیں قومیں قبیلے اس لئے بنایا ھے کہ تم ایک دوسرے سے تعارف واضح کر سکو،، عزت و کرامت والا تو اللہ کے نزدیک زیادہ تقوے والا ھے ،،بے شک اللہ ھر دائم جاننے والا باخبر ھے ( الحجرات )
چوھدری صاحب جو قوم کنفیوژن دور کرنے کے لئے بنائی گئ تھی ، اس قوم نے قدم قدم پر کنفیوژن پیدا کر دیا ھے ، بلکہ کنفیوژن کی دیواریں اور قلعے کھڑے کر دیئے ھیں ،،
چوھدری صاحب اسپتال والوں سے پتہ کریں جب وہ کسی بیمار چوھدری کو کسی ملک کا خون دیتے ھیں تو کیا وہ خون چوھدری کے اندر جانے سے انکار کرتا ھے ؟ یا جب اندر چلا جاتا ھے تو وھاں کام کرنے سے انکار کر دیتا ھے ؟ ایک ھی قبرستان کی زمین ماں کی طرح ملک کو بھی اپنی جھولی میں چھپا لیتی ھے اور چوھدری کو بھی ،،،،
چوھدری نور دین نے ڈبڈبائی ھوئی آنکھوں کے ساتھ اٹھ کر ملک نور دین کا ماتھا چوم لیا ،، جیتے رھو ملک جیتے رھو ،،
تو پھر میں کل آپکی بھابھی کو ساتھ لے آؤں چوھدری صاحب ؟،، ملک نے خوشی سے کانپتی آواز میں کہا ،،،
جم جم آؤ مَلکا ،،جم جم آؤ چوھدری نور دین نے کہا !!!!!!!!!!