اس جگ دی کوئی پرواہ نئیں اوووووووووووئے !
اساں دنیاں نویں وسا لئ ائے !
جب بھی کوئی خط یا درخواست لکھی جاتی ھے، تو سب سے پہلے اس کا سرنامہ لکھا جاتا ھے ،،پھر سارا خط یا ساری درخواست اس ھستی کو سامنے رکھ کر مخاطب بنا کر لکھی جاتی ھے،، دوست کے نام خط ،، والد کے نام خط ،، ھیڈ ماسٹر کے نام درخواست ،وغیرہ
زندگی کی اس کتاب کا سرنامہ اللہ کے نام ھے !
پیدا ھوتے ھی اذان دے کر یہ جتا دیا جاتا ھے اور اقامت کہہ کر اس کا اینڈ بھی بتا دیا جاتا ھے ،، بقول کسے؎
آتے ھوئے اذان ھوئی جاتے ھوئے نماز!
کتنے قلیل وقت میں آئے اور چلے گئے !
قل ان صلاتی و نسکی و محیای و مماتی للہ رب العالمین !
اے نبی فرما دیجئے ،میری نماز اور میری قربانی ، میرا جینا اور میرا مرنا اللہ رب العالمین کے لئے ھے !
یہ بات طے ھو جائے تو بندہ جنت اور جہنم سے بالا ھو کر بس یہ سوچ کر ھر چھوٹا بڑا کام کرتا ھے کہ اس سے میرا اللہ کتنا خوش ھو گا،، میری یہ عادت میرے اللہ کو کتنی پسند ھو گی ،، میرے اس ایکشن پہ میرے اللہ کو مجھ پہ کتنا پیار آیا ھو گا ،، جب انسان کے ھر ایکشن پہ پہلا دھیان اللہ کی طرف جائے تو پھر کوئی چھوٹا عمل چھوٹا نہیں رھتا اور کوئی بہت مشکل کام ،، مشکل نہیں رھتا ،، وہ اللہ جس کے قدموں میں میرا سر ھوتا ھے ،، وہ اللہ جس سے میں اپنی چھوٹی بڑی باتیں شیئر کرتا ھوں ،،پڑوس کا بھوکا ،میرے لئے میرے رب کا تعارف بن جاتا ھے ،، حشر میں پوچھے گا ،میرے بندے میں بھوکا تھا تو نے مجھے کھلایا نہیں ،بندہ کہے گا ،اے اللہ تُو تو کھلاتا ھے کھاتا نہیں،، فرمایا تجھے معلوم تھا میرا فلاں بندہ بھوکا تھا اگر تو اسے کھلاتا تو آج وہ کھانا میرے پاس پاتا ،، رب کی رضا اگر کتابِ زندگی کا سرنامہ ھے تو پھر اس کی رضا دور نہیں آپ کے پڑوس ، آپ کے رشتے داروں اور آپ کے محلے میں ھے ،، ان سے ملیئے ، ان کی برائی کا جواب صرف اللہ کی خاطر اچھائی سے دیجئے ،، پھر دیکھئے آپ اللہ کے کس طرح محبوب بنتے ھیں ،،یحبھم و یحبونہ ،، قطرہ سمندر کو نہیں کھینچ سکتا مگر سمندر جب کھینچتا ھے تو قطرہ مزاحمت نہیں کر سکتا ،،ھم محبت کریں بھی تو کچھ حاصل نہیں جب تک وہ ھم سے محبت نہ کرے ، اور جب وہ محبت کرے تو پھر درمیان کسی چیز کو نہیں آنے دیتا ،،اپنے بندے کو اسی طرح بچا بچا کر رکھتا ھے جس طرح آپ اپنی محبوب اور قیمتی چیز کو بچاتے اور چھپاتے پھرتے ھیں ! وہ پچھلے معاف کر دیتا ھے اور آنے والے گناھوں سے بچاتا ھے ،، بس کتاب زندگی کا سر نامہ تبدیل کر کے اسے اللہ کے نام کر دیجئے !