سڑک پہ لکھا ھوتا ھے ، ” Slow Down ” !
ساتھ بورڈ لگا ھوتا ھے ” 30 کلومیٹر فی گھنٹہ !
مگر اس اسپیڈ کو 30 کلومیٹر پہ لانے کے لئے صرف لکھے گئے بورڈ پر اعتماد نہیں کیا جاتا بلکہ آگے پیر بابا شاہ لاھوری کی درگاہ کی دیوار جتنا اسپیڈ بریکر بھی بنایا جاتا ھے ،،
یہ انسانی فطرت کی کمزوری کا علاج ھے ،،،،،،،
کتاب اللہ میں لکھا گیا حکم !100 ٪ بر حق ھونے کے باوجود عملی طور پر سماجی ویلیوز ایک اسپیڈ بریکر کا کام کرتی ھیں جہاں وہ انسان کو مجبور کرتی ھیں کہ وہ اپنی مرضی کی گاڑی کو بریک لگائے ،،
اس لئے سماجی رویوں یا سوشل ویلیوز کو Underestimate مت کریں ،، جب معاشرتی رویئے اور سوشل ویلیوز بے وقعت ھو جائیں تو پھر انسان صرف کتاب پڑھ کر برائی سے نہیں رکتے ،، اور نہ مجرد کتابیں پڑھا کر ان کو اچھا انسان بنایا جا سکتا ھے ،،
ثبوت کے لئے مساجد و مدارس کی بھرمار اور برائیوں کی یلغار کو دیکھ لیجئے ،،
سماجی رویوں میں علماء و غیر علماء ،نمازی و بے نمازی ،، نیک و بد کے درمیان کوئی امتیاز نہیں ھے ،اپنے گھر والوں، پڑوسیوں اور رشتے داروں کے لئے سب برابر کا عذاب ھیں ،جو مسجد کے جتنا قریب رھتا ھے ،اُتنا ھی عذاب اور خوف میں مبتلا ھے ،، عذاب رات دن کی بے آرامی کا جو اسپیکر کی صورت دنیا میں نقد بھگت رھا ھے اور ڈر اس بات کا کہ اس کا پلاٹ کسی وقت بھی جنت کا ٹکڑا بنانے کے لئے غصب کر لیا جائے گا ،،