In a Male Dominated Society men are Always Innocent
ابوظہبی سے 35 کلومیٹر دور بنی یاس نام کی بستی کی طرف جاتے ھوئے ایک صاحب کا فون آیا ،، کوئی مسئلہ پوچھنا چاھتے تھے ،میں نے عرض کیا کہ اس وقت گاڑی چلا رھا ھوں ،اسپیڈ بھی زیادہ ھے 15 منٹ بعد فون کر لیجئے گا ، منزل پہ پہنچ کر انتظار کیا مگر آدھا گھنٹہ فون نہ آیا ،، کال بیک کیا تو فرمانے لگے کہ جس کام کے لئے پوچھنا تھا وہ کر بیٹھا ھوں اور نتیجہ بھی بھگت چکا ھوں ، اس لئے فون نہیں کیا تھا ،گویا صرف 15 منٹ اس سے صبر نہ ھوا ، اور وہ مسئلہ پوچھنا بھی اصل میں ” شلجم پر سے مٹی جھاڑنا تھا ” مسئلہ جوئے کا تھا اور شرط لگا کر ھار بیٹھے ھوئے تھے !
واپسی پہ ایک صاحب کا فون آیا،، میں نے احتیاطاً جلدی اٹھا لیا،، جی میں دبئی سے بات کر رھا ھوں آپ سے ایک مسئلہ ڈسکس کرنا تھا،،میں نے کہا جناب کوئی مسئلہ ھے تو آپ پوچھ لیں ویسے میں گاڑی چلا رھا ھوں اور ڈسکشن کا تو وقت نہیں ھے،، گویا ھوئے !
میری ایک کولیگ ھے ھم دونوں اکٹھے کام کرتے ھیں،میری اس کے ساتھ سلام دعا ھو گئ ھے اور بات کچھ آگے بھی بڑھ گئ ھے، لڑکی کے گھر والوں نے مجھے پکڑ لیا ھے اور اب میں اس لڑکی سے نکاح کرنا چاھتا ھوں،، میں نے والدین کو بھی راضی کر لیا ھے ،،مگر میرے بہن بھائی نہیں مان رھے وہ کہتے ھیں کہ اس کردار کی لڑکی سے تمہیں شادی نہیں کرنی چاھئے،، وہ کہیں سے ایک مولوی بھی ڈھونڈ لائے ھیں جو کہتا ھے کہ یہ نکاح ناجائز ھے! اب آپ بتائیں کہ کیا یہ نکاح شرعاً جائز ھے ؟
میں نے کچھ یوں عرض کیا کہ،، بہن بھائیوں کو اس لڑکی کا کردار تو نظر آتا ھے اپنے چاند جیسے بھائی کا کرتوت نظر نہیں آتا؟
اگر تم کسی پھل والی دکان پہ جاؤ اور ایک کیلا چھیل کر اسے ادھر رکھ دو،اور دوسرا بےچھیلے والا اٹھا کر چلتے بنو تو تم نے اس دکاندار کے ساتھ خیانت کی ھے کیونکہ اگر تم اپنا چھیلا ھوا نہیں خریدو گے تو تمہارا چھیلا ھوا دوسرا کیوں خریدے گا؟،،اسے کیا مجبوری ھے؟،اس کے پیسوں میں کیا کیڑے ھیں جو تمہارا عیبدار کیا ھوا وہ خریدے گا اور تم اسے نہ خریدو،، ؟؟
دوسرا اگر دکاندار وہ پھل کسی اور کے پھل میں شامل کر کے نکال بھی دے گا تو تم اس دوسرے آدمی کے بھی مجرم ھو جس کے گھر وہ پھل گیا ھے،،اور قیامت کے دن تمہیں دونوں کو جواب دینا ھے،،اس کا بہتر علاج وھی ھے جو شریعت نے بتایا ھے،،اس عورت سے نکاح کر لو اور دونوں اللہ پاک سے معافی مانگ لو ،، دنیا کا گناہ دنیا میں ھی سمٹ اور نمٹ جائے گا،، اور آئندہ یہ گناہ پھلے بھولے گا بھی نہیں !
میں نے کہا کہ جب آپ نے یہ کارنامہ کیا تھا تو کیا کسی مفتی صاحب سے پوچھ کر کیا تھا؟،،زنا کرتے وقت تمہیں مولوی کے فتوے کی ضرورت نہیں پڑی اور نکاح کرنے میں کہ جس کا حکم اللہ نے دیا ھے،، تمہیں اور تمہارے بہن بھائیوں کو فتوے کی ضرورت پڑ گئ ھے ؟
اس سلسلے میں جس آیت کو لوگ کوٹ کرتے ھیں وہ اس آیت کے مطلب کے بالکل الٹ استعمال کرتے ھیں،، سورہ النور کی آیت(3 )،، الزانی لا ینکح الا زانیۃً کا مطلب ھے کہ زانی مرد اسی زانی عورت سے نکاح کرے جس سے اس نے بدکاری کی ھے اور وہ زانیہ عورت اسی مرد کے لائق ھے جس نے اس سے زنا کیا ھے،، اس میں شرک اور مشرک کا ذکر اس فعل شرک کی شناءت بیان کرنے کے لئے ھے۔کیونکہ شرک روحانی زنا ھے،،
آیت کے آخر کا جملہ،و حرم ذٰلک علی المومنین ،، اور یہ مومنوں پر حرام کیا گیا ھے ،، سے مراد نکاح نہیں ھے،،زنا ھے،،یعنی زنا مومنوں پر حرام کیا گیا ھے،،شرک مومنوں پر حرام کیا گیا،،نکاح کا حکم تو اللہ آیت کے شروع میں دے رھا ھے،پھر آیت کے آخر میں اسی کو حرام کیسے قرار دے سکتاھے ؟ نیز اگر یہ شرط ھو کہ نکاح زانی یا زانیہ سے حرام ھے تو پھر تو ورجن ٹیسٹ فرض ھو جاتا ھے،، یوں مسلم معاشرہ ادھڑ کر رہ جائے گا کہ،تحقیق کرائی جائے کہ لڑکی زانیہ تو نہیں کیونکہ اگر وہ بعد میں بھی زانیہ ثابت ھو گئی تو نکاح فوراً کالعدم ھو جائے گا،،جیسے دودھ شریک بہن ثابت ھونے پر ھو جاتا ھے،، پھر لڑکی کا تو پتہ چل جائے گا،، لڑکے کے ساتھ کونسا میٹر لگا ھوا ھے جس سے پتہ چلے گا کہ کتنے کلومیٹر چل چکا ھے ؟ اور اگر مرد زانی کو چھوٹ دی جائے کہ مرد زانی بھی ھو تو نکاح جائز ھے، بس عورت زانیہ نہیں ھونی چاھئے تو یہ اللہ کے عدل سے بعید ھے،، فاعتبروا یا اولی الابصار