تمہیں رسوا سرِ بازارِ عالم ھم بھی دیکھیں گے !
تمہیں بھی دیکھنا ھو گا یہ عالم ، ھم بھی دیکھیں گے !
دین ھمیشہ بڑے لوگ بدلتے اور بگاڑتے رھے ھیں ،، عام پادری یا ربی یا مولوی یہ کام نہیں کرتا ، اس کا کام یہ جعلی کرنسی مارکیٹ میں چلانا ھوتا ھے ،، وہ یہود علما ٓء جن کے عیسی علیہ السلام کے بارے میں ارتداد اور سولی دینے کے فتوے تھے ، وہ کوئی عام علماء نہیں تھے ، خدائی کے سنگھاسن پہ بیٹھے لوگ تھے ،، اور عوام انہیں خدا سمجھتی تھی ، اتخذوا احبارھم و رھبانھم ارباباً من دون اللہ ،،،،،،،،،،،،، عیسائیت کو مسخ کرنے اور شریعت کو منسوخ کرنے والا عام فادر نہیں تھا نہ پاسٹر تھا ، وہ سینٹ پال تھا ،،،،، جس نے شریعتِ عیسوی کا یہ حال کیا کہ آج چرچ میں مرد کی مرد سے شادی ھوتی ھے ،،،،،،،،، ھمارے دین کا بیڑہ غرق کرنے میں بھی عام مولوی نہیں ،، بڑے بڑے مقدس نام شامل ھیں اور بڑے بڑے مقدس ان کے دفاع میں بھی شامل ھیں ،، قرآن کو معطل کرنے میں ، اس کے معیار ،اور میزان ھونے کے مقام کو ان بڑوں نے ھی پست کیا ھے ،، انقلاب سپاھی ، حوالدار اور صوبیدار نہیں لاتے ،اگرچہ گن پکڑا کر ان کو ھی کھڑا کیا جاتا ھے ،مگر انقلاب بڑے جرنیلوں کے ھاتھوں آتے ھیں ،،،،، دین کے ساتھ بھی واردات یہی ھمارے ھاتھوں بنائے گئے بڑے مذھبی جرنیل ھی کرتے ھیں ،، یہ تین تین من کی چلتی پھرتی لاشیں حشر کے میزان میں رائی کے دانے کا وزن رکھنے والے ھونگے ، جن میں جرات نام کی چیز نہیں ، جنہیں اپنے مفادات دین سے زیادہ عزیز ھیں ،، جو حق کو پہچانے مگر اقرار نہ کرے ،، لا ایمان لمن لا امانۃ لہ ،، جو دیانتدار نہیں اس کا ایمان نہیں کے مصداق ھیں ،،، جن کو یہ کہتے ھیں کہ ان کی دکان نہیں چلتی وہ الحمد للہ اپنا کام کر چکے ھیں ،، اور فیصلے حشر کے میدان میں ھونگے ،، مجھے موت اس لئے اچھی لگتی ھے ، قیامت میرے لئے اس لئے خوش خبری ھے کہ میں ان بڑوں کو کوٹ کوٹ کر چھوٹا ھوتا دیکھوں گا ،، جو نوجوانوں کو ملحدوں کی کچھاروں کے سامنے پھینک کر اپنے قلعوں میں دُبکے بیٹھے ھیں،، ملحد چن چن کر بخاری اور مسلم میں سے حدیثیں ان کے سامنے رکھتے ھیں ،، یا تو ان کا انکار کرو ،،، یا ان کا دفاع کرو ،،،،، اور دفاع تم کر ھی نہیں سکتے کیونکہ اعتراضات 100٪ درست ھیں ،، اور مسترد کرنے کی ان میں ھمت نہیں کیونکہ تقدس کے شیرے میں ڈوب کر ان کے اندر کا منصف کب کا شہید ھو چکا ھے ،،