ھر فیلڈ میں جونیئرز کو کچھ عرصہ سینئرز کے ساتھ ” دُم چھَلہ ” بن کر کام کرنا پڑتا ھے، ڈگری دونوں کی برابر ھوتی ھے ،، مگر جگری فیصلے کرنے کی مشق سینئرز کو حاصل ھوتی ھے،، بھٹو نے بھی سینئرز کے ساتھ رہ کر سیکھا اور ھر وکیل جو اعلی عدالتوں میں آج نام کما رھا ھے بلکہ ھر جسٹس اور چیف جسٹس کبھی کس چیمبر کا ممبر اور کسی سینئر کا جونیئر رہ کر آیا ھے ، ھر بڑا اسپیشلسٹ ڈاکٹر کسی سینئر کے ساتھ جونیئر کے طور پر ھاؤس جاب کر کے آیا ھے ،،
علماء کی Virgin کھیپ سے بھی یہی گزارش کی جاتی ھے کہ ،فیس بک کی دنیا میں آتے ھی فتؤوں کی تھرتھلی نہ مچائیں ،، چار دن زبان دانتوں میں دے کر سینئرز کو پڑھیں ،، جو ڈگری لی ھے اس کا اپنا کام ھے ،، یہ علم کے انڈے سے بچہ نکلنے کا برتھ سرٹیفکیٹ ھے ،،، تو پیارے بچو ،، مائنڈ مت کرنا ،، اتقواللہ و کونوا مع الصادقین ،،