ایک سوال کا جواب !
علمائے سوء کا مرض !
یہ المیہ یہودیت ،ھندو ازم ،عیسائیت اور اسلام سب کے ساتھ یکساں طور پر ھوا ھے ، اس کو HD یعنی Hospital Disease کہتے ھیں جو صرف ڈاکٹرز اور پیرامیڈکل اسٹاف کو لگتی ھے ،، اور بہت طاقتور ھوتی ھے کیونکہ اس کا بیکٹریا دوائیاں کھا کھا کر نہایت قوی ھو چکا ھوتا ھے ،، جس طرح عام آدمی کو تو اسپتال سے شفا ملتی ھے ،جبکہ ڈاکٹروں کو اسپتال سے بیماری لگتی ھے – اسی طرح عام آدمی کی بیماری قرآن و حدیث سے شفا پا جاتی ھے ، جبکہ ان علماء کو بیماری لگتی ھی قرآن و حدیث سے ھے ان کا علاج کون کرے گا اور کیسے کرے گا ؟ یہ وہ مقام ھے جہاں قرآن سابقہ امتوں کے علماء کے بارے میں بار بار کہتا ھے کہ ختم اللہ علی قلوبھم ، بل لعنھم اللہ بکفرھم ،، ”یعرفون نعمةاللّٰہ ثم ینکرونھا واکثرہم الکافرون“،، تفرقوا من بعد ما جاءتھم البینہ ،، وما تفرقوا الا من بعد ما جاء ھم العلم بغیاً بینھم ،، وغیرہ وغیرہ اللہ پاک نے کہیں بھی ان کی ھدایت کی امید تک نہیں دلائی ،،،،،،،،،