ایک صاحب اپنے عیسائی ھونے کی وجوھات بیان فرما رھے تھے !
1- امی زبردستی نماز کے لئے بھیجتی تھی ،،،،،،،،،،
امی تو اسکول بھی زبردستی بھیجتی ھو گی ،، تعلیم نہیں چھوڑی
2- قرآن میں محمد ﷺ کا نام تین بار آیا ھے ،،عیسی علیہ السلام کا 25 بار آیا ھے ،،
جہاں محمد ﷺ کے نام لئے بغیر بات بنتی نہیں تھی وھیں نام لیا گیا ورنہ قرآن محمد ﷺ کے ناموں سے بھرا پڑا ھے ،، یا ایہاالنبی ، یا ایہا الرسول ، یا ایہا المزمل، یا ایہا المدثر ،، جن کے بارے میں بتایا جا رھا ھو،، زیادہ نام اسی کا لیا جاتا ھے نہ کہ مخاطب کا ،ھٹلر کے بارے میں بات ھو رھی ھو تو ساری اسٹوری میں ھٹلر کا نام ھی آئے گا ،، نہ کا مخاطب کا ،، بنی اسرائیل نے اپنے انبیاء پہ جو گند اچھالا تھا ،، ایک ایک کا نام لے کر ان کا قصہ بیان کر کے ان کو پاک صاف بیان کیا تو زیادہ تذکرے تو بنی اسرائیل کے انبیاء کے ھی ھونگے ،
3- قرآن میں بار بار مریم کا ذکر ھے ، آمنؓہ اور خدیجہؓ یا فاطمؓہ کا نہیں ،،،،،، جن پہ الزام لگے گا قصہ بھی انہی کا آئے گا اور نام بھی انہی کا چلے گا ،، دوسرا یہ تو قرآن کی غیرجانبداری کا ثبوت ھے کہ یہ اللہ کا کلام ھے ،، محمدﷺ کی تصنیف نہیں ورنہ ھر تصنیف میں اپنی فیملی کو فوقیت دی جاتی ھے ،،
4- قرآن عیسی علیہ السلام کو کلمۃ اللہ کہتا ھے ،، Word of God ، میں نے امی سے پوچھا کلمہ مخلوق ھے یا خالق ؟ اس نے کہا کہ کلمہ نہ مخلوق ھے نہ خالق ،، تب میں نے کہا کہ کلمہ Son of God ھے ،، محمد ﷺ کلمۃ اللہ بھی نہیں ،، محمد ﷺروح اللہ بھی نہیں ،، محمد ﷺ فوت بھی ھو گئے ھیں ،محمد ﷺ نے واپس بھی نہیں آنا ،، لہذا میں عیسی علیہ السلام کو محمد ﷺ سے اعلی و برتر سمجھتا ھوں ،،،
جی صرف عیسی علیہ السلام کلمۃ اللہ نہیں کائنات کی ھر چیز اسی کلمہ کن سے بنی ھے جس سے عیسی علیہ السلام کو تخلیق کیا گیا ھے ،، عیسی علیہ السلام میں باپ کی جگہ کلمہ کن ھے ،، جبکہ آدم علیہ السلام کی ماں اور باپ دونوں طرف کلمہ کن ھے ،، پھر وہ تو گاڈ کے بڑے بیٹے ھوئے نعوذ باللہ ،،، کائنات کا ھر شجر و حجر ،جن و انس حیوانات و جمادات ،، کلمے سے ھی پیدا کیئے گئے ھیں ،،
قُل لَّوْ كَانَ الْبَحْرُ مِدَادًا لِّكَلِمَاتِ رَبِّي لَنَفِدَ الْبَحْرُ قَبْلَ أَن تَنفَدَ كَلِمَاتُ رَبِّي وَلَوْ جِئْنَا بِمِثْلِهِ مَدَدًا-
کہہ دیجئے اگر سمندر میرے رب کے کلمات لکھنا شروع کر دیں تو سمندر ختم ھو جائیں گے مگر میرے رب کے کلمات ختم نہیں ھونگے اگرچہ اتنے ھی سمندر مزید مدد کے لئے ساتھ ملا لیئے جائیں ،،
ولو أنما في الأرض من شجرة أقلام والبحر يمده من بعده سبعة أبحر ما نفدت كلمات الله إن الله عزيز حكيم 27 ،، اگر زمین کے سارے درخت قلمیں بنا لی جائیں اور سمندر سیاھی بنا لئے جائیں اور مزید سات گنا سمندر مدد کے لئے ساتھ ملا لئے جائیں تب بھی میرے رب کے کلمات ختم نہیں ھونگے ،،( لقمان 27)
تو کیا یہ سارے کلمات خدا کے بیٹے ھو گئے ھیں ؟
روح کی جہاں تک بات ھے تو ھم سب میں وھی پھونک چل رھی ھے جو آدم علیہ السلام میں پھونکی گئ تھی اور جو باپ کی وساطت سے منتقل ھو رھی ھے ،، مگر عیسی علیہ السلام کے چونکہ والد نہیں تھے ،،، لہذا ان کے لئے اس روح کا اھتمام الگ سے جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے کیا گیا ، اس لئے عیسی علیہ السلام کو الگ سے کلمۃ اللہ ،، فرمایا گیا ھے ،، آدم علیہ السلام میں براہ راست خدا نے پھونکی تھی ،یہاں پھونک دے کر جبریل کو بھیجا گیا ،،آدم علیہ السلام کی پھونک افضل تھی کیونکہ بلا واسطہ تھی ،، عیسی علیہ السلام میں ایک راوی آ گیا ھے !