والقواعد من النساء اللاتي لا يرجون نكاحا فليس عليهن جناح أن يضعن ثيابهن غير متبرجات بزينة وأن يستعففن خير لهن ، (النور-60 ) عورتوں میں سے جو عملی زندگی سے ریٹائرڈمنٹ لے لیں اور نکاح کی امید نہ رھے تو کوئی حرج نہیں کہ وہ ایکسٹرا کپڑا ھٹا دیں ،، بن سنور کر برج بن کر نہ چلٰیں اور یہ کہ اگر عفت اختیار کریں تو یہ ان کے لئے بہتر ھے ،، اللہ سننے والا جانے والا ھے ،،،
پرانی مارکیٹ سے ھمارے ساتھ ھماری ایک جاننے والی خاتون سوار ھوئیں ، بچے جوان تھے ، رشتوں کی تلاش جاری تھی ،، ابوظہبی پرانی مارکیٹ کے سامنے سے ” جرن یافور ” جانے والی بس میں سوار ھوئے ،، ایک صاحب دائیں طرف خواتین والی سیٹ پر ھی بیٹھ گئے ، اور تانک جھانک شروع ھو گئ ،، بس کا جھٹکا تھوڑا ھوتا مگر وہ زیادہ جھکتے تا کہ ان کے ھلتے نقاب میں سے تھوڑی بہت دھوپ لے کر وٹامن ڈی بنا سکیں ،، ایک جاھل عورت بھی مرد کی نگاھوں کو دیکھے بغیر محسوس کرتی ھے ،، جس طرح آپ سورج کو دیکھے بغیر دھوپ محسوس کر لیتے ھیں ،وہ خاتون کراچی سے تھیں گولیمار سے ،، وہ بہت کوفت محسوس کر رھی تھیں ،، آخر پرانے جی ایچ کیو کے پاس پہنچ کر ان کے ضبط کے بندھن ٹوٹ گئے ،،،،،،،، انہوں نے نقاب الٹ دی ،،،،، دیکھ لے سالے تیری ماں کی عمر کی ھوں !! بس انہوں نے اتنا ھی جملہ کہا تھا کہ پوری بس کا قہقہ نکل گیا اور وہ صاحب جھٹ سے کھڑے ھوگئے اور اسی اسٹاپ پہ اتر گئے ،،،،،،،، اس میں کتنا فائدہ ھوا خاتون کی اذیت بھی ختم ھو گئ اور اس آدمی کا وقت بھی بچ گیا ،،