رب مخلص غیر مسلموں کے ساتھ کیا کرے گا ،، جو تلاش کے باوجود اسلام تک نہ پہنچ سکے ؟ مگر انسانیت کے دوست ھیں فلسینی کیمپوں میں ان کے ساتھ فاقے کرتے ھیں اور گولیوں کا نشانہ بن جاتے ھیں ،ٹینکوں کے نیچے کچلے جاتے ھیں ؟؟
الجواب !
میں آپ کا سوال سمجھ گیا ھوں ،، کسی بچے کے ساتھ ماں کیا کرے گی ھم میں سے ھر ایک کو پتہ ھے ، اگرچہ کوئی ماں کسی کو گھسیٹ کر لے جارھی ھو ، ساتھ چانٹے بھی لگا رھی ھو ،،مگر کسی کو کوئی تشویش نہیں ھوتی ،، کیونکہ ماں کی بچے سے محبت کے بارے میں سب مطمئن ھیں ،، وہ ستر ماؤں سے بڑھ کر محبت کرنے والا ،،کس کے ساتھ کیا کرے گا ، جو بھی کرے گا یہ طے ھے کہ ظلم نہیں کرے گا اور اس کی بساط سے بڑھ کر سزا نہیں دے گا ،جو دے گا اس کو جھیلنے کی طاقت بھی دے گا ،، جو اس کی تلاش میں مخلص ھوا مگر راہ نہ پا سکا ھم جیسے مسلمانوں کے کرتوت دیکھ کر اسلام کی راہ تذبذب کا شکار ھو گیا ،خدا کی تلاش میں مندر یا چرچ میں جا پہنچا ،، تو میرا رب اس کے ساتھ وھی کرے گا ،،جو ایک ماں کو گم کر دینے والے بچے کو ھر عورت کو ماں سمجھ کر لپٹ لپٹ جانے والے بچے کو چھپ کر دیکھتی ماں کرتی ھے ، اسی سے تو اسے اس کی اپنے ساتھ محبت کا اندازہ ھوتا ھے ، وہ ماں صدقے کہہ کر اسے سینے سے لگاتی ھے نہ کہ ھر عورت سے لپٹنے پہ سزا دیتی ھے ،، اللہ کو کوئی مجبور نہیں کر سکتا کہ وہ کس کے ساتھ کیا سلوک کرے ؟ اس نے تمام عبادت گاھوں کو کیوں تحفظ دیا ھے ؟ جو ابوسفیان کے گھر میں داخل ھو گیا وہ امن میں ھے جو حرم میں داخل ھو گیا وہ امن میں ھے ،کیا حرم اور ابوسفیان کے گھر کا کوئی تقابل ھے ،پھر رب کو کون روک سکتا ھے کہ وہ فرما دے کہ جو میری تلاش میں جس عبادت گھر میں داخل ھو گیا وہ امن میں ھے ؟
کتنی عجیب بات ھے بات بھی کچھ عجیب ھے-
جس نے دیا ھے دردِ دل وھی میرا طبیب ھے –
دیر و حرم میں امتیاز شیوۃِ اھل دل نہیں –
یہ بھی درِ حبیب ھے ، وہ بھی درِ حبیب ھے !