رضیہ غنڈوں میں


سلائی مشین کی دو عدد موٹریں پاکستان بھیجنی تھیں ، ڈیوٹی لگی کہ اصلی والی لینی ھے ،، 100 درھم کی موٹر تھی دونوں موٹریں 200 کی ھو گئیں ،، 10 درھم اس نے مولوی ھونے کے ناطے واپس کر دیئے ، مگر میں نے ذرا لحاظ نہیں کیا اور اسے کہا کہ چلا کر دکھاؤ – اس نے دونوں موٹریں کھول کر چلا کر چیک کرائیں !
پار سامنے صوفیہ سپر مارکیٹ میں گیا بلب چاھئے تھا ،، دو درھم کا بلب تھا اسے کہا کہ جلا کر دکھاؤ،، یہ دنیاوی رویہ ھے کہ جو چیز جس مقصد کے لئے دی جا رھی ھے اس کو چلا کر یا جلا کر دو ،، آپ چاھتے ھیں کہ دنیا شریف ایماندار،دیانت دار،صالح ،متعاون اور دردِ دل والوں سے بھر جائے ،، اور اس کے لئے بندے تیار کرنے والا آسمانی نسخہ آپ کے پاس تحریری طور پر موجود ھے تو جناب عالی پہلے اس نسخے کو آزما کر ایسے انمول اور وکھری ٹائپ کے ایماندار ، دیانتدار، صالح ، متعاون ، اور دردِ دل رکھنے والے بندے بن کر دکھائیے ! پھر ایسا نیک صالح معاشرہ قائم کر کے دکھائیے ،، اسلام کو دنیا کے لئے نفع رساں ثابت کیجئے ،اچھے نتائج لے کر دنیا کے ایکسپو میں جایئے ،، پھر لوگ خود آپ کے پاس آ آ کر اسلام لے جائیں گے ، آپ کو کلاشنکوف سے ان کے سر میں اسلام اتارنے کی ضرورت نہیں پڑے گی – جس طرح آج آپ کے میز اور الماری کی ھر دراز سے پیناڈول ملتی ھے کیونکہ اس نے اپنی افادیت ثابت کر دی ھے ،، اسی طرح دنیا کے ھر ملک کے ھر شہری کے گھر سے اسلام نکلے گا بشرطیکہ اسلام کو زمانے کے لئے فائدہ مند ثابت کردو – جب رشیا میں کمیونسٹ انقلاب آیا تو وھاں سے لینن کی طرف سے دنیا میں اپیل کی گئ کہ ھم نے بادشاھت کو اکھاڑ پھینکا ھے اگر کسی کے پاس کوئی فائدہ مند نظام ھے تو وہ ھمیں پہنچا دے تا کہ ھم اسے نافذ کریں ، ھمارے یہاں سے مولانا عبید اللہ سندھی جیسا عبقری ( Genius) علم الکلام کا ماھر اسلام کو لے کر ماسکو پہنچا ! لینن بسترِ مرگ پہ تھا اس نے مولانا سے مختصر ملاقات کی مولانا نے اسلام کا مختصر تعارف پیش کیا ، لینن نے اسے پسند کیا اور کہا کہ آپ میرے سیکرٹری مسٹر ٹراٹسکی سے مل لیجئے اور اسے تفصیل سے سمجھا دیجئے ،، ایک طویل ملاقات میں کہ جس میں مولانا نے اپنے دلائل سے ٹراٹسکی کو قائل کر لیا کہ اسلام نہ صرف سوویت یونین بلکہ پوری دنیا کے لئے بہترین نظام ھے ،، کہ اچانک اٹھتے اٹھتے ٹراٹسکی نے سوال کر دیا محترم اتنا بہترین اور پریکٹیکل دین کہیں کسی ملک میں چل بھی رھا ھے ؟ مولانا نے کہا کہ اس کے لئے مزید ایک میٹنگ کی ضرورت پڑے گی ،، مولانا فرماتے ھیں کہ میں شرم کے مارے اگلے دن صبح صبح ٹراٹسکی کا سامنا کیئے بغیر نکل آیا !
حالت یہ ھے کہ آپ خود پاکستانی جینٹاسین انجکشن نہیں خریدتے بلکہ جرمنی کا خریدتے ھیں گویا اعتراف کرتے ھیں کہ پاکستانی جنٹاسین دو نمبر ھے ، جرمنی کا ایک نمبر ھے ،، تو آپ جرمی کو اسلام کے نام پر کیا ایکسپورٹ کریں گے ،ٹھینگا ؟؟ جہاں زھر بھی اصلی نہیں ملتا ، علماء کی سندیں تک جعلی نکل آئیں ، جہاں مساجد اور مدارس تجاوز کی زمین پر قائم ھیں ،، جہاں مسلمانوں کا داخلہ ایک دوسرے کی مساجد میں بند ھے ،، وھی ساری دنیا میں اسلام کے نام پر سب سے زیادہ کشت و خون میں ملوث ھے ، آج اسلام کا تعارف ایمانداری ،دیانتداری ،انسانیت دوستی اور ھمدردی نہیں بلکہ کٹے ھوئے سر ،گولیوں سے چھلنی عورتوں ،بچوں اور بوڑھوں کے بدن ، سروں کو کاٹ کر الگ کرتے کلپ ھیں ،، ایسا اسلام ،، اللہ بچائے دنیا کو ایسے اسلام سے !!
حقیقت یہ ھے کہ ھمارے ھاتھ لگ کر اسلام نے سوائے رسوائی کے کچھ نہیں کمایا ،، اور رضیہ غنڈوں میں پھنس کر رہ گئ ھے !