محبوب اور خوف

جی خوف تو رھتا ھے،، محبوب جب تک قبولیت کا اعلان نہ کر دے ،، آپ کسی غریب آدمی کو کاسیو گھڑی 33 درھم کی تحفے میں دیں یقین کریں وہ آپ کو دعائیں دے گا،،مگر وھی گھڑی کسی ملک کے صدر یا بادشاہ کو دیں تو وہ اس کی توھین ھو گی اور وہ اسے مذاق سمجھ کر غصہ کر جائے گا ،، ھماری عبادات بھی اصلا ً اللہ کی توھین ھی ھیں ،،اسی لئے اللہ پاک نے ان کی کیفیت بیان کی ھے کہ ” قلیلاً من اللیل ما یہجعون ،، و بالاسحار ھم یستغفرون ) راتوں کو وہ کم ھی کروٹ ٹیکتے ھیں اور سحری کے وقت وہ استغفار کرنا شروع کر دیتے ھیں کہ ھمارے مالک ھم تیرے شایان شان عبادت نہیں کر سکے ھمیں معاف کر دے،، جو سجدے ھم کریلے خریدتے ھوئے اور سوٹ کی قیمت چکاتے ھوئے کرتے ھیں وہ جب اسکرین پر ساری مخلوق کو دکھا دیئے جائیں کہ محترمہ سجدے میں ” مینا بازار ” گئ ھوئی تھیں تو کیا منظر ھو گا ؟ خوف اس بات کا ھے ! اور امید یہ ھے کہ وہ بہت بامروت ھے جیسی بھی ھے قبول کر لے گا،،پردے رکھ لے گا ! وغیرہ وغیرہ ،میاں محمد صاحب نے اس کا نقشہ کھینچا ھے !
جنہاں صرافاں اگے رُلـــــدے لعل جواھر پنے !
کچے منکے ویکھ اساڈے کـَـد انہاں دل منے !
( جس اللہ کے آگے نبیوں اور ولیوں کی نمازوں ،روزوں کے ڈھیر رُل رھے ھوں گے ،، وھاں ھمارے کچے منکے دیکھنے کو کون راضی ھو گا؟ رو رو کر ھی متوجہ کرنا پڑے گا