اللہ پاک نے نزولِ وحی کے ابتدائی دنوں میں ھی اپنے نبی ﷺ کو ایک خاص الخاص نسخہ عطا فرما دیا تھا ،، واذکر اسم ربک ،،، و تبتل الیہ تبتیلا !
اور آپ اپنے رب کا نام لیں ،،، رب کا نام کیا ھے ؟ اللہ ،، بس اللہ اللہ ،، اللہ کا ذکر ھے جو لوگ یہ کہتے ھیں کہ خالی اللہ کا نام لینا کوئی ذکر نہیں ،، اصل ذکر اللہ اللہ ھے ،، سبحان اللہ ، الحمد للہ ، اللہ اکبر تو اللہ کی تعریف ھے ، تعریف الگ بات ھے ،، ذات الگ چیز ھے ،
مگر یہ نام سواد کے لئے لینا چاھئے ،، ثواب کے لئے نہیں ! کیونکہ عشقِ مجازی میں محب اور محبوب کے درمیان ثواب کہیں دور دور تک نہیں پایا جاتا ،، محبوب کی یاد اندر ھی اندر نیوز چینل کے Ticker کی مانند مسلسل چلتی رھتی ھے ، بعض دفعہ مین اسٹوری تو غمگین چل رھی ھوتی ھے مگر ٹکر میں کوئی خوشی کی نیوز چل رھی ھوتی ھے ، اور بعض دفعہ معاملہ الٹ ھوتا ھے کہ اوپر تو کسی فلم کے ھٹ ھونے اور اس کے آئٹم سانگ کا سلسلہ چل رھا ھوتا ھے اور Ticker میں کسی دھشتناک حادثے کا اور مرنے والوں کی تعداد ذکر چل رھا ھوتا ھے ،،
جدوں یاد سجن تیری آئی تے رب دی نماز بھُل گئ !
سوچاں تیریاں نے ھوش اُڑائی تے رب دی نماز بھُل گئ !
رب جانڑدا اے ،،،، میرا کوئی دوش نہ !
کیویں پڑھاں میں نماز مینوں ھوش نہ !
پٹی عشق والی جدوں توں پڑھائی !
تے رب دی نماز بھُل گئ !
ھماری اکثر نمازوں کا یہی حال ھوتا ھے کوئی نہ کوئی محبت ھمیں کھینچ کر اپنے ساتھ مصروف کر لیتی ھے اور ھم اللہ کی نماز بھول جاتے ھیں !
جبکہ مولانا روم کوئی اور ھی بات کہہ رھے ھیں !
نامِ اُو چُوں بر زبانم می رود !
ھر بنِ مُو از عسل جوئے شود!
میری زبان پر جب اللہ اللہ کا ذکر جاری ھوتا ھے تو میرے بدن کا ھر بال شہد کا دریا بن جاتا ھے ،،
اے دل ایں شَکر خوشتر یا یا آنکہ شـکرسازد؟
اے دل ایں قمر خوشتر یا آنکہ قمر سازد ؟
اے دل یہ شکر زیادہ میٹھی ھے یا وہ جس نے یہ شکر بنائی ھے ؟
اے دل یہ چاند زیادہ خوبصورت ھے ، یا وہ جس نے اس قمر کو بنایا ھے ؟
اس کیفیت میں جو ذکر کیا جائے گا ،،،،،،،،، اس کے نتیجے میں وہ تبتل پیدا ھو گا ،جو سب سے کاٹ کر رب سے جوڑ دے گا !!