ھم کیا چاھتے ھیں ؟ آزادی

گھر میں تزئین و آرائش کا کام چل رھا ھے ،، ساری رات رنگ کرتا اور دن کو سوتا ھوں پتہ چلتا ھے کہ قومیں کیوں آزادی کی خاطر قربانیاں دیتی ھیں ،، فرد ھو یا قوم – گھر ھو یا ملک ،، سب آزادی چاھتے ھیں ،، سب کچھ اپنی مرضی سے کرنے کی آزادی ،حکومت آزادی چاھتی ھے کہ وہ ھر محکمہ اپنے من پسند افراد کو من پسند قیمت پر بیچ دے ، یا ایک عارضی کمپنی بنا کر اپنے ھی فرنٹ مین کے ذریعے خود ھی خرید لے ، اپنے پرویز مشرف صاحب ،خود ھی آرمی چیف کی حیثیت سے درخواست دیتے تھے تھے ،جنابِ صدر جمہوریہ پاکستان ،، فدوی عرض کرتا ھے کہ مہنگائی کے زمانے میں گزارہ مشکل ھو گیا ھے ،، گزارش ھے کہ میری تنخواہ بڑھا دی جائے ،،
اور خود ھی نیچے لکھتے درخواست میرٹ پہ پورا اترتی ھے ،اسے منظور شدہ سمجھا جائے ،، تمام متعلقہ محکمے اس پر عمل درآمد ممکن بنائیں ،، صدرِ پاکستان مشرف بقلم خود !!
آج کل اپنا بھی یہی حال ھے – خود ھی چیز پر اعتراض لگاتے ھیں ، خود ھی اس کو منظور کر لیتے ھیں اور خود ھی اٹھا کر باھر پھینک کر آتے ھیں ،، ھر چار گھنٹے بعد چکر لگانے والی بلدیہ کی گاڑی کے ڈرائیور نے بڑے پیار سے پوچھا ،،گھر شفٹ کر رھے ھیں ؟
جن چیزوں کی طرف گھر والوں کی موجودگی میں ھم ٹیڑھی آنکھ سے دیکھ بھی نہیں سکتے تھے ،انہی چیزوں کو ٹھڈے مار مار کر گھر سے نکالا ھے اور آزادی کو انجوائے کیا ھے ،ٹکٹ تو لگا ھے مگر آزادی کا لطف آ گیا ھے ،،
مشرف صاحب کے عجوبوں میں وہ پاسپورٹ بھی شامل ھے جس کو خادم الحرمین الشریفین کی درخواست پر میاں صاحب کو جاری کیا گیا تھا ،، میاں صاحب کو سعودیہ سے باھر علاج کے لئے جانا تھا ،، خیر پاسپورٹ ایشیو ھوا تو خود خادم الحرمین کا بھی تراہ نکل گیا ، آج تک دنیا میں ایسا پاسپورٹ جاری نہیں کیا گیا تھا اور نہ جاری کیا جائے گا ،
This Passport is valid for All Countries of the World except Pakistan
ھور دسو سواد آیا آزادی کا یا نہیں ؟