کادیانیت

کاپی رائٹ اور جعلی دین ،،،،،،،
دنیا اب کاپی رائٹ کی اصطلاح کو بہت اچھی طرح جان گئ ھے ،،،،،،،،،،،
اس کے بعد کادیانیت ( مأخوذ از کید یعنی مکر ) کو سمجھنا ایک بچے کے لئے بھی آسان ھو گیا ھے ،،،،،،،
کاپی رائٹ کے تحت کوئی بھی شخص کمپنی یا ادارہ اپنی کسی پراڈکٹ کا فارمولہ یا نام ،اپنی کسی تحقیق کا نتیجہ یا اپنے کسی مونوگرام کو Patent کروا لیتا ھے جس کے بعد کوئی دوسرا شخص ،کمپنی یا ادارہ اس نام یا فارمولہ یا مونوگرام کو استعمال نہیں کر سکتا ،، یہی معاملہ مذاھب کے ساتھ بھی ھے ھر مذھب کا نام ،رسول ،کتاب اور عبادت گاہ نیز اس مذھب کی اصطلحات وغیرہ باقاعدہ Patent ھیں اور صدیوں سے یہ ایک عرف کی حیثیت اختیار کر گئ ھیں ،،، حضرت عیسی علیہ السلام عیسائیت کے پیغمبر ھیں اور ھم انہیں اللہ کا رسول ماننے کے ساتھ ساتھ عیسائیت کا بانی مانتے ھیں اور ان کی عبادت گاہ کو چرچ کی حیثیت سے جانتے ھیں ،انہیں اھل کتاب مانتے ھیں اور ان کی کتاب کو انجیل کے نام سے قبول کرتے ھیں ،، ان کے مذھبی راھنما کو پوپ ،فادر، کارڈینل کے نام سے مانتے اور پکارتے ھیں ،ھم کبھی انجیل کو رسول اللہﷺ کی طرف منسوب نہیں کرتے ،، اپنی عبادت گاہ کو چرچ نہیں کہتے اور اپنے مذھبی راھنماؤں کو پوپ یا پادری یا کارڈینل نہیں کہتے ،، موسی علیہ السلام یہود کے رسول ھیں ،ان کی کتاب تورات کہلاتی ھے اور عبادت گاہ سینگاگ کہلاتی ھے ،ھم کبھی تورات کو رسول اللہ ﷺ کی طرف منسوب نہیں کرتے ،، اپنی عبادت گاہ کو سینگاگ نہیں کہتے اور اپنے عالم کو ربی نہیں کہتے ،،، گورو نانک چند سکھ ازم کے بانی ھیں ان کی کتاب گرنتھ صاحب سکھ مذھب کی پیٹنٹ کتاب ھے اور ان کی عبادت گاہ کو گوردوارہ کہا جاتا ھے ،، وید ھندو ازم کی کتاب ھے ،ان کی عبادت گاہ کو مندر کہا جاتا ھے ،محمد رسول اللہ ﷺ موجودہ اسلام کے بانی ھیں قرآن آپ پر نازل ھونے والی کتاب ھے جس میں آپ کا نام محمد ﷺ کے ساتھ احمد ﷺ بھی بیان کیا گیا ھے جس کی بشارت عیسی علیہ السلام نے اپنی قوم کو دی ،،مسجد ھماری عبادت گاہ کا نام ھے اور ھماری عبادت کو صلوۃ یا نماز کہتے ھیں ، اذان ھماری پیٹینٹ پکار کا نام ھے جسے قرآن میں بیان کیا گیا ھے اور دنیا کے تمام ممالک اور مذاھب نے اسے تسلیم کیا ھے ،کلمہ ھمارے نبی ﷺ اور مذھب کے نام پیٹنٹ ھے ،جن دو گواھیوں یعنی شھادتین کے ساتھ کوئی اسلام میں داخل ھوتا ھے ،، ام المومنین صرف نبئ کریم ﷺ کی ازواج مطھرات کو کہا جا سکتا ھے ،،،،،،،،،،،، یہ ایسی اصولی باتیں ھیں کہ دنیا بھر میں ان کو تسلیم کیا جاتا ھے ،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
جس طرح کسی بھی رجسٹرڈ شدہ پراڈکٹ کا فارمولہ ، نام اور مونوگرام کوئی دوسرا استعمال کرے تو یہ جعل سازی کہلاتا ھے ،اسی طرح کسی دوسرے مذھب کی اصطلحات کو استعمال کر کے اس کے نام کو استعمال کر کے ایک دوسرے مذھب کی طرف بلانا دھوکہ دھی اور جعل سازی کہلاتا ھے ،،مثلاً کسی کو مسجد کے نام پہ بلا کر مندر لے جانا یا مندر کا نام لے کر مسجد میں لے جانا ،، کسی مسلمان عبادت گاہ کا نام گوردوارہ رکھ کر سکھوں کو ادھر بلانا ، یا کسی مندر کا نام مسجد رکھ کر مسلمانوں کو اس میں جمع کرنا قابلِ دست اندازی پولیس جرم ھے اور اس کے خلاف پوری دنیا کے ممالک میں دعوی دائر کیا جا سکتا ھے ،، اور کیا گیا ھے ،، ساؤتھ افریقہ کی سپریم کورٹ نے مسجد کے نام پر بنائی گئ عبادت گاہ کو قادیانیوں کے قبضے سے چھڑا کر مسلمانوں کے حوالے کیا ،،مسلمانوں کے قبرستان میں مدفون قادیانیوں کی قبروں کو کھول کر قادیانی مُردوں کو وھاں سے شفٹ کیا اور قادیانیوں کو غیر مسلم تسلیم کیا ،، یہ سب اسی اصول کی بنیاد پر کیا گیا ،،،،،،،،،،،،،،،
قادیانیوں کی جعل سازی اور ڈاکہ زنی !!
قادیانیوں نے اسلام کی ایک ایک چیز کو جعل سازی اور ڈاکہ زنی کے ذریعے اپنے مذھب کے نام منسوب کر لیا ! اور ان اصلطحات کے استعمال سے اپنے مذھب کو اسلام قرار دے کر لوگوں کو اسلام کے نام پر اپنے نئے مذھب کی طرف دعوت دی ،جب کہ اصلی مسلمانوں کو غیر مسلم قرار دے دیا ،،،،،
1- اپنے جھوٹے نبی کا نام تبدیل کیا ، اور غلام احمد کو احمد قرار دے کر سورہ صف میں عیسی علیہ السلام کی بشارت کو اپنے اس جھوٹے نبی کی طرف منسوب کیا ،جبکہ عیسی علیہ السلام نے کسی غلام احمد کی بشارت نہیں دی تھی ،،
2- مسلمانوں کے رسول محمد ﷺ پر نازل شدہ کتاب کو ، اپنے اس جھوٹے رسول پر نازل شدہ کتاب کہا،،
3- یہ دعوی کیا کہ وہ محمد رسول اللہ ھے اور دوبارہ کامل اور مکمل صورت میں واپس آیا ھے ،،لہذا کلمہ تبدیل کرنے کی ضرورت نہیں ،، میں ھی محمد ھوں اور قادیانی کلمے میں مدینے والا محمد ﷺ مراد نہیں بلکہ قادیان والا کذاب مراد ھے ،جس کی وجہ سے ان کے کملے پر پابندی ھے کیونکہ محمد رسول اللہ مسلمانوں کے رسول ﷺ کے نام پیٹنٹ ھے ،کوئی اس میں اپنا محمد نہیں ڈال سکتا ،،،
4- جعل سازی کے ساتھ اپنی عبادت گاہ کا نام مسجد رکھا تاکہ مسلمانوں کو دھوکے کے ساتھ اس کی طرف دعوت دی جائے ،،، لہذا ان کی مسجد پر جعل سازی کی وجہ سے پابندی ھے ، اس میں اذان کے ذریعے بلانے پر پابندی ھے کیونکہ یہ اسلام کی اصطلاحات ھیں قادیانیت اہیں جعل سازی سے استعمال کرتی ھے
5- وہ قرآن کو اپنی عبادت گاہ میں نہیں رکھ سکتے اور نہ اسے اپنی کتاب کہہ سکتے ھیں کیونکہ یہ مسلمانوں کی کتاب ھے اور اسلام کے نام پیٹینٹ ھے ؛؛
اب ان پانچ جعل سازیوں کے ثبوت پیش کرتا ھوں ،،،،،،،،
وما توفیقی الا باللہ ،علیہ توکلت و الیہ انیب ،،،،،،